صنعاء،2جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یمن میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ باغی ملیشیا نے مغربی صنعاء میں واقع المحویت گورنری میں گذشتہ ایک سال کے دوران 107بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔یمنی باغیوں بالخصوص ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے المحویت گورنری میں بڑی تعداد میں بچوں کو جنگ میں جھونکا جس کے نتیجے میں بچوں کی اموات ہوئی ہیں۔انسانی حقوق کے کارکنوں کاکہنا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک پانچ ماہ کے دوران ایک چھوٹی گورنری المحویت میں 107بچوں کی لاشیں محاذ جنگ سے لائی گئیں۔ ویس نامی ایک چھوٹے سے قصبے میں حال ہی میں 12بچوں کی میتیں ان کے ورثاء کے حوالے کی گئیں۔ یہ بچے حوثی باغیوں کی صفوں میں بھرتی کیے گئے تھے جو شبوۃ گورنری میں لڑائی میں ہلاک ہوئے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق حوثی ملیشیا نے گذشتہ مئی میں المحویت گورنری میں 117بچوں کو جنگی مقاصد کے لیے بھرتی کیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق حوثی باغیوں کی طرف سے جاری کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ باغی عناصر بچوں کو ترقی کا لالچ اور مالی مراعات کی آڑ میں بلیک میل کرتے ہیں۔ باغیوں کی صفوں میں شامل نہ ہونے والے بچوں کو زبردستی بھرتی کیا جاتا ہے جس کے بعد انہیں عسکری تربیت دی جاتی ہے جس کے بعد انہیں جنگ میں جھونک دیا جاتا ہے۔